ہندوستان کے سب سے بڑے چمڑا ایکسپورٹر ’مرزا انٹرنیشنل‘ کے چیئرمین ارشاد مرزا کا 4 دسمبر کو 95 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ گزشتہ کئی سالوں سے وہ بیمار تھے اور اتوار کے روز کانپور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں انھوں نے آخری سانس لی۔ ارشاد مرزا کے انتقال کی خبر ملتے ہی سول لائنس واقع ان کی رہائش کے باہر دوست و احباب کی بھیڑ جمع ہو گئی۔ ارشاد مرزا کی قربت بڑے صنعت کاروں کے ساتھ ساتھ سماجی کارکنان و سیاسی لیڈران سے بھی تھی۔ اس وجہ سے لوگوں کی تعزیت کا ایک دراز سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

غور طلب ہے کہ ارشاد مرزا چمڑا کاروبار کا ایک بہت بڑا نام ہیں۔ انھیں پدم شری سمیت کئی ایوارڈ سے نوازا جا چکا ہے۔ کانپور کی شان کہے جانے والے ارشاد مرزا کا نام ’فوربس‘ میگزین میں بھی درج ہو چکا ہے۔ دراصل انھوں نے لوگوں کو چمڑا صنعت میں کام کرنے کا ہنر سکھایا، جس سے یہ کاروبار تیزی سے آگے بڑھا۔

ارشاد مرزا نے 1979 میں ’مرزا انٹرنیشنل‘ کی بنیاد رکھی تھی۔ یہ کمپنی چمڑا بنانے، فنشنگ اور ٹیننگ کا کام کرتی ہے۔ اس کمپنی میں تیار چمڑے کی بیرون ممالک میں سب سے زیادہ ڈیمانڈ رہتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ’مرزا انٹرنیشنل‘ میں تیار ہونے والے چمڑے کا بڑا حصہ ایکسپورٹ ہوتا ہے۔ ویسے ارشاد مرزا ایک سماجی مصلح کے طور پر بھی جانے جاتے ہیں۔ وہ اقلیتی کمیشن کے چیئرمین بھی رہ چکے ہیں۔ بہرحال، ان کا انتقال چمڑا کاروبار میں ایک بہت بڑا خلا پیدا کر گیا ہے۔