اتر پردیش میں شہروں، سڑکوں اور وارڈوں کے مسلم نام بدلنے کا سلسلہ تو چل ہی رہا ہے، اب دہلی میں بھی ایک گاؤں کا نام بدلنے کی کوشش شروع ہو گئی ہے۔ حال ہی میں جنوبی دہلی واقع بھیکاجی کاما پلیس کے نزدیک بسے گاؤں محمد پور کا نام بدل کر مادھو پورم رکھنے کی تجویز کو پیشگی منظوری دی گئی ہے۔ اس بات کی جانکاری جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے میئر مکیش سورین نے کچھ دن قبل دی تھی۔ اب جنوبی دہلی میونسپل کارپوریشن کے کونسلر بھگت سنگھ ٹوکس نے گاؤں کا نام بدلے جانے سے متعلق وضاحت پیش کرتے ہوئے ایک بیان دیا ہے۔
بھگت سنگھ ٹوکس کا کہنا ہے کہ مغل دور میں سبھی گاؤں کے نام جبراً بدلے گئے تھے، اور اسی وقت ایک گاؤں کا نام بدل کر محمد پور رکھا گیا تھا۔ انھوں نے کہا کہ مقامی لوگوں کا طویل عرصہ سے مطالبہ ہے کہ گاؤں کا نام بدلا جانا چاہیے، اس لیے گاؤں کا نام مادھو پور رکھنے کی تجویز پیش کی گئی۔
محمد پور جاٹ اکثریتی گاؤں ہے اور اس کا نام بدل کر مادھو پورم کیے جانے پر بحث رواں سال جولائی میں شروع ہوئی تھی۔ دراصل جولائی ماہ میں کونسلر بھگت سنگھ ٹوکس نے زونل کمیٹی کی میٹنگ میں اس گاؤں کا نام بدلنے کی تجویز پیش کی تھی۔ اسی وقت سے مقامی باشندوں کے درمیان محمد پور کی پرانی شناخت اور اس کا نام موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔ کئی مرتبہ تو تلخ مباحث بھی دیکھنے کو ملے۔