جھارکھنڈ کے کچھ اسکولوں میں جمعہ کے روز ہفتہ وار تعطیل کا ہنگامہ گزشتہ دنوں خوب سرخیوں میں رہا تھا، اب بہار کے اردو اسکولوں میں جمعہ کی تعطیل کو لے کر تنازعہ شروع ہو گیا ہے۔ دراصل بہار کے کشن گنج واقع اردو اسکولوں میں ہفتہ وار تعطیل جمعہ کو دینے کا ہی نظام برسوں سے چلا آ رہا ہے۔ گزشتہ روز ایک اخبار میں رپورٹ شائع ہوئی جس میں جمعہ کی تعطیل پر انگلی اٹھائی گئی۔ اس سلسلے میں جب 30 جولائی کو پٹنہ پہنچے بی جے پی کے شعلہ بیان لیڈر گری راج سنگھ سے ان کا نظریہ پوچھا گیا تو انھوں نے کہا کہ یہ تو شریعہ قانون جیسا ہے، ضابطہ کے مطابق چھٹی سنیچر یا اتوار کو ہونی چاہیے۔

گری راج سنگھ بی جے پی مجلس عاملہ کی میٹنگ میں شریک ہونے کے لیے پٹنہ پہنچے ہیں۔ جب ایک نامہ نگار نے ان سے اسکولوں میں جمعہ کی چھٹی پر سوال کیا تو وہ بہت ناراض ہوئے۔ انھوں نے کہا کہ ’’میں اسے اس طرح دیکھتا ہوں کہ ملک میں پہلے یہ بات اتر پردیش میں آئی۔ اس کے بعد بہار میں یہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ قانون کی حکمرانی ہونی چاہیے۔ قانون میں برسوں سے، آزادی کے وقت سے ہی ہم اتوار کو اسکولوں-دفتروں میں چھٹی مناتے آئے ہیں۔ جمعہ کو چھٹی کرنا درست نہیں ہے۔ یہ تو ایک طبقہ کے لیے شریعہ کے قانون کے تحت ہے۔‘‘ دلچسپ بات یہ ہے کہ جنتا دل یو نے اس معاملے میں بی جے پی سے الگ راہ اختیار کی ہے۔