مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے لگاتار بی جے پی اور شیوسینا کے باغی اراکین اسمبلی، خصوصاً ایکناتھ شندے کو تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ شیوسینا کے ترجمان رسالہ ’سامنا‘ میں شائع تازہ انٹرویو میں بھی ادھو ٹھاکرے نے بی جے پی پر شدید حملہ کیا ہے۔ اس بارے میں جب ایک نامہ نگار نے مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس سے سوال کیا تو انھوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’’میں فکس میچ نہیں دیکھتا، میں ہمیشہ لائیو میچ دیکھتا ہوں۔‘‘
دراصل ’سامنا‘ میں ادھو کا انٹرویو نمایاں طور پر شائع کیا گیا ہے۔ اس انٹرویو میں انھوں نے کئی ایشوز پر اپنا نظریہ بیان کیا ہے۔ انٹرویو شائع ہونے کے بعد سیاسی ماحول میں کچھ ہلچل بھی پیدا ہو گئی ہے۔ لیکن فڑنویس نے انٹرویو کو ’فکس میچ‘ ٹھہرا دیا ہے۔ انھوں نے میڈیا سے کہا کہ ’’میں فکس میچ نہیں دیکھتا، لائیو میچ دیکھتا ہوں، اصلی میچ۔‘‘ ساتھ ہی فڑنویس نے کہا کہ میں اس بارے میں کچھ دنوں بعد بات کروں گا۔
اس دوران فڑنویس نے آدتیہ ٹھاکرے کی وزارت یعنی وزارتِ ماحولیات کے ذریعہ شروع کیے گئے منصوبوں پر لگائی گئی روک پر بھی اپنا رد عمل ظاہر کیا۔ انھوں نے ایسی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ آدتیہ ٹھاکرے ہی نہیں، سبھی وزراء کے محکمہ جاتی فیصلوں کی جانچ کی جا رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جب مہاوکاس اگھاڑی حکومت گر گئی تو جاتے جاتے 400 نوٹیفکیشن (جی آر) جاری کیے گئے۔ اگر یہ منصوبے اسی طرح چلتے رہے تو حکومت دیوالیہ ہو جائے گی۔