مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) سربراہ راج ٹھاکرے نے جب سے مسجد میں لاؤڈاسپیکر کے استعمال کے خلاف آواز اٹھائی ہے، کئی ریاستوں میں لاؤڈاسپیکر کے تعلق سے اہم احکامات جاری کیے جا چکے ہیں۔ مساجد میں لاؤڈاسپیکر سے ہونے والی اذان پر جگہ جگہ اعتراضات کیے گئے اور نتیجہ کار مہاراشٹر و اتر پردیش جیسی ریاستوں میں کئی مساجد سے لاؤڈاسپیکر اتارنے پڑے۔ کچھ مساجد کی انتظامیہ نے خود ہی فجر کی اذان نہ دینے اور باقی اوقات میں لاؤڈاسپیکر کی آواز کم کرنے کا فیصلہ کیا۔
غور طلب بات یہ ہے کہ جب راج ٹھاکرے نے لاؤڈاسپیکر سے اذان بند نہ ہونے پر مساجد کے سامنے اذان سے تیز آواز میں ہنومان چالیسا بنانے کی دھمکی دی، تو امراوتی کی رکن پارلیمنٹ نونیت رانا اور ان کے شوہر راج ٹھاکرے کی حمایت میں کھڑے ہو گئے۔ بیوی-شوہر نے وزیر اعلیٰ اُدھو کے گھر کے باہر ہی ہنومان چالیسا پڑھنے کا اعلان کر دیا تھا، جس پر کافی ہنگامہ ہوا۔ نونیت رانا اور ان کے شوہر کو جیل کی ہوا بھی کھانی پڑی۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ راج ٹھاکرے نے اپنے ایک تازہ بیان میں نونیت رانا اور ان کے شوہر روی رانا کو سخت لہجہ میں ڈانٹ لگائی ہے۔ ادھو ٹھاکرے کی رہائش ’ماتوشری‘ کے سامنے ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرنے کا اعلان کرنے والی نونیت رانا اور ان کے شوہر سے راج ٹھاکرے نے کہا کہ ’’میں نے کارکنان سے مسجد سے لاؤڈاسپیکر نہیں اتارے جانے پر مسجد کے سامنے ہنومان چالیسا کا پاٹھ کرنے کہا تھا۔ ماتوشری کوئی مسجد ہے کیا؟‘‘