پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے لیے اپنی حکومت کو بچانا مشکل ثابت ہو رہا ہے۔ انھیں حمایت دینے والی کچھ پارٹیوں نے اپنے قدم پیچھے کھینچ لیے ہیں۔ اس کے بعد عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹنگ کے دوران انھیں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ اس پریشان کن ماحول سے عمران خان کو نکالنے کی ذمہ داری ان کی بیوی بشریٰ بی بی نے سنبھال لی ہے جو خود کو ’پیر‘ اور ’روحانی معالج‘ بتاتی ہیں۔ حالانکہ اِس وقت ایسی خبریں سامنے آ رہی ہیں کہ عمران حکومت کو بچانے کے لیے وہ جادو-ٹونا کا سہارا لے رہی ہیں۔
بشریٰ بی بی پر یہ الزام پاکستان میں اپوزیشن کے لیڈر اور وزیر اعظم عہدہ کی دوڑ میں سب سے آگے چل رہے شہباز شریف نے لگایا ہے۔ انھوں نے دعویٰ کیا ہے کہ عمران خان کے گھر بنی گالا میں جادو-ٹونا کے لیے کئی ٹن گوشت جلائے جا رہے ہیں۔ شہباز کا اشارہ بشریٰ بی بی کی طرف تھا جن پر جادو-ٹونا کرنے کے الزامات پہلے بھی لگتے رہے ہیں۔
نواز شریف کے بھائی شہباز شریف نے بشریٰ بی بی پر جادو-ٹونا کا الزام ایک پرائیویٹ ٹی وی چینل کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ عوام کھانے کے لیے ترس رہی ہے، بچے دودھ کے لیے تڑپ رہے ہیں، لیکن بنی گالا میں جادو-ٹونا کے لیے چکن جلائے جا رہے ہیں۔ غور طلب ہے کہ ایسی خبریں بھی سامنے آ چکی ہیں کہ بشریٰ بی بی نے عمران کی پارٹی پی ٹی آئی پر قبضہ سا جما لیا ہے۔