ہندوستان میں جاری لاؤڈاسپیکر تنازعہ کے درمیان اتر پردیش واقع مظفر نگر کے ایک طالب علم کا ٹوئٹ سرخیوں میں ہے۔ گورو سائیں ککران نامی ٹوئٹر ہینڈل سے کیے گئے اس ٹوئٹ میں دن بھر میں 65 مرتبہ اذان دیے جانے کی شکایت مقامی انتظامیہ سے کی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ اس سے انھیں پڑھنے لکھنے میں بہت دشواری ہوتی ہے۔
گورو نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے ’’محترم، گزارش یہ ہے کہ ہمارے گاؤں پور بالیان، تھانہ منصور پور، مظفر نگر میں تقریباً 13 مساجد ہیں، اور ہر مسجد سے دن میں 5 بار اذان دی جاتی ہے۔ اس طرح 24 گھنٹے میں 65 بار پورے شور کے ساتھ اذان دی جاتی ہے۔‘‘ ٹوئٹ میں مزید لکھا گیا ہے ’’اس سے ہمارے پڑھنے میں بہت تکلیف ہوتی ہے، اور رات کو سونے کے بعد اذان کے شور شرابے کے سبب نیند میں پریشانی ہوتی ہے۔ بار بار ایک اذان کو 65 بار دہراتے ہیں۔ اس سے ہمارے مذہبی جذبات کو تو ٹھیس پہنچائی ہی جاتی ہے، ساتھ ہی صوتی آلودگی بھی خوب ہوتی ہے۔ اس پر کارروائی کریں۔‘‘
ٹوئٹ کو گورو نے یوپی کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ، وزیر اعلیٰ دفتر، مظفر نگر ضلع مجسٹریٹ اور آئی پی ایس ابھشیک یادو کے ٹوئٹر ہینڈل پر ٹیگ کیا ہے۔ اس کے جواب میں ضلع مجسٹریٹ دفتر نے لکھا ہے ’’آپ اپنی شکایت ڈی ایم وار روم میں 9897749888 پر واٹس ایپ کے ذریعہ درج کرا سکتے ہیں۔‘‘ حالانکہ گورو کے ٹوئٹ کو کئی لوگوں نے سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔