نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن عوام کے حق میں فیصلے لینے کے لیے مشہور ہیں۔ کورونا بحران میں ایک بار پھر انھوں نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جس کی خوب واہ واہی ہو رہی ہے۔ آرڈرن حکومت نے ہر ہفتہ اوسطاً 3 لاکھ 46 ہزار کنبہ کی آمدنی میں اوسطاً 20 ڈالر اضافہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی سنہوا کی ایک رپورٹ کے مطابق یہ اعلان جیسنڈا آرڈرن نے خود کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق اپریل 2022 سے اصلاحی اقدامات کے تحت حکومت کا ہدف اندازاً 6000 مزید بچوں کو غریبی سے باہر نکالنا ہے۔ جیسنڈا آرڈرن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کووڈ-19 کا دور کنبوں کے لیے مشکل رہا ہے اور اس نے زندگی بسر کرنے کی لاگت میں اضافہ کیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ذیلی اور متوسط آمدنی والی فیملی کے لیے بنیادی ضرورتوں میں مدد کرنا مناسب بات ہے۔

دراصل وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نہیں چاہتیں کہ کورونا بحران کی وجہ سے چھوٹے بچے کی زندگی متاثر ہو۔ وہ کہتی ہیں کہ ’’چھوٹے بچوں کے لیے غریبی کو ختم کرنا اس حکومت کی ترجیح ہے۔ یہ تبدیلی (آمدنی میں اضافہ) سب سے کم آمدنی والی فیملی کو نظر میں رکھ کر کی گئی ہے۔‘‘ واضح رہے کہ وزیر اعظم آرڈرن کی تعریف کورونا بحران میں لیے گئے ان کے فیصلوں کے ساتھ ساتھ ملک میں دہشت گردانہ حملوں اور مسلم منافرت کے خلاف اٹھائے گئے اقدامات کی وجہ سے بھی پوری دنیا میں ہوتی رہی ہے۔