مہاراشٹر اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے درجنوں ہڑتالی ملازمین نے 7 اپریل کو ممبئی میں نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) چیف شرد پوار کے گھر کے باہر زوردار احتجاجی مظاہرہ کیا۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس دوران نہ صرف پوار کے خلاف نعرے بازی ہوئی بلکہ مظاہرین نے پتھر بازی بھی کی۔ مظاہرہ کرنے والے کچھ ہڑتالی ملازمین نے ان کی رہائش کی طرف جوتے-چپل بھی پھینکے۔ کچھ رپورٹس کے مطابق مظاہرین نے پوار کی بیٹی سپریا سولے کو گھیر لیا اور ان کے ساتھ بدتمیزی بھی کی۔
اس واقعہ کو شرد پوار کی سیکورٹی میں چوک قرار دیا جا رہا ہے۔ یہ خبر ملتے ہی مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے شرد پوار کو فون کیا اور ان کی خیریت دریافت کی۔ انھوں نے ممبئی کے پولس کمشنر سنجے پانڈے سے بھی بات کی۔ بعد ازاں پوار کے گھر ہوئے ہنگامے کی جانچ جوائنٹ سی پی لاء اینڈ آرڈر کو سونپ دی گئی۔ اس درمیان مظاہرہ معاملے پر پولس نے 105 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کر سبھی کو گرفتار کر لیا ہے۔
دراصل ٹرانسپورٹ کارپوریشن ملازمین گزشتہ سال نومبر سے اپنے مطالبات کو لے کر ہڑتال پر ہیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ ان کے محکمہ کو ریاستی حکومت کے ماتحت لایا جائے اور انھیں ریاستی حکومت کے ملازمین کا درجہ ملے۔ اس معاملے میں بامبے ہائی کورٹ میں سماعت چل رہی ہے اور ہڑتالی ملازمین سے گزشتہ سماعت میں کہا گیا تھا کہ وہ 22 اپریل تک ڈیوٹی جوائن کر لیں۔ لیکن ملازمین کا ریاستی حکومت کے خلاف غصہ جاری ہے۔