افغانستان میں برسراقتدار طالبان حکومت نے 7 مئی کو خواتین سے متعلق ایک فرمان جاری کیا تھا، جسے اب تک کی سخت ترین پابندیوں میں شمار کیا جا رہا ہے۔ طالبان چیف ہبت اللہ اخوندزادہ کے فرمان کے مطابق ’’خواتین کو چادوری یعنی سر سے پیر تک برقع پہننا چاہیے۔ یہ روایتی اور باوقار ہے۔‘‘ اس فرمان کا سخت پہلو یہ ہے کہ اگر خاتون نے گھر سے باہر نکلنے پر اپنا چہرہ نہیں چھپایا تو اس کے والد یا قریبی مرد رشتہ دار کو جیل میں ڈال دیا جائے گا۔ خاتون کے حجاب نہیں پہننے پر مرد رشتہ دار کو سرکاری ملازمت سے نکالنے کی بات بھی کہی گئی ہے۔ اب اس تعلق سے جی-7 ممالک نے سخت اعتراض ظاہر کیا ہے۔
کناڈا میں جمعرات کو جی-7 ممالک کے وزرائے خارجہ نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے۔ اس بیان میں کہا گیا ہے کہ طالبان کا حالیہ حکم خواتین کی آزادی، یکساں حقوق اور سماج میں ان کی شراکت داری کو محدود کرنے والا قدم ہے۔ بیان میں طالبان کے ذریعہ افغانی خواتین کے لیے حجاب پر مبنی پابندیاں لازمی کرنے کے ساتھ ہی اس کی خلاف ورزی پر ان کے رشتہ داروں کو سزا دینے کے حکم کو قابل مذمت قرار دیا گیا ہے۔
اس مشترکہ بیان پر کناڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ، امریکہ اور یوروپی یونین کے نمائندے نے دستخط کیے ہیں۔ ان ممالک کے وزرائے خارجہ نے بیان میں کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کے ذریعہ خواتین و لڑکیوں پر لگاتار بڑھائی جا رہی پابندیوں کی ہم سخت مخالفت کرتے ہیں۔