یو اے ای میں چھٹی کے نئے ہفتہ واری نظام کا نفاذ ہو چکا ہے، جس کے تحت ہفتہ واری چھٹی جمعہ کی دوپہر سے شروع ہو کر اتوار تک چل رہی ہے۔ اس نئے نظام سے جہاں ایک طرف وہاں رہنے والے غیر ملکی، خصوصاً عیسائی کافی خوش ہیں، وہیں دوسری طرف مسلم طبقہ ناراض ہے۔ مسلمانوں کا کہنا ہے کہ اس نئے نظام کی وجہ سے انہیں جمعہ کے لیے خود کو تیار کرنے میں کافی پریشانی آ رہی ہے۔

غور طلب ہے کہ کچھ خلیجی ممالک میں جمعہ کی نماز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہفتہ واری چھٹی جمعہ کو شروع ہوتی ہے اور یہ نظام یو اے ای میں بھی نافذ تھا۔ لیکن اب لوگوں کو جمعہ کے روز نصف دن کام کرنا پڑ رہا ہے۔ اکثر مسلم ممالک میں جمعہ کے دن چھٹی ہوتی ہے تاکہ مسلم طبقہ اس مبارک دن کے لیے خود کو اچھی طرح تیار کر سکے اور نماز جمعہ کی ادائیگی میں کوئی جلد بازی نہ ہو۔ اب یو اے ای کے مسلمانوں کو جمعہ کے دن بھی کام کرنا پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے انہیں نماز جمعہ کے لیے وافر وقت نہیں مل رہا۔

یو اے ای میں رہنے والا عیسائی طبقہ  نئے نظام سے کافی خوش ہے کیونکہ اب اسے جمعہ کے بجائے اپنے مبارک دن اتوار کو چرچ میں جانے کی سہولت مل گئی ہے۔ دبئی میں مقیم ایک بیرون ملکی انجینئر رابرٹو پراڈو کا کہنا ہے کہ وہ بہت خوش ہے کیونکہ اب وہ اتوار کو چرچ جا سکے گا۔