’’بری خبروں نے ملک کو گھیرے میں لے لیا ہے۔ معیشت دم توڑ رہی ہے۔  وزارت خزانہ مرکزی حکومت کو مطلع کر رہی ہے کہ اخراجات میں کمی کرنی ہوگی کیونکہ اس سال آمدنی کم ہونے کا امکان ہے۔ روپے کی قدر کم ہو رہی ہے۔ خام تیل کی قیمت بڑھ رہی ہے۔ کہیں اسی وجہ سے اگنی پتھ اور اگنی ویر جیسی باتیں تو سامنے نہیں رکھ دی گئی ہیں!‘‘ یہ خدشہ تمل ناڈو کانگریس اقلیتی سیل کے سوشل میڈیا چیف محمد مزمل نے ظاہر کیا ہے۔

محمد مزمل نے اس تعلق سے کچھ ٹوئٹس کیے ہیں اور یہ بتانے کی کوشش کی ہے کہ لوگوں کی توجہ بنیادی ایشوز سے ہٹانے کے لیے اگنی پتھ اسکیم لانچ کر دیا گیا ہے، اور نتیجہ سب کے سامنے ہے۔ انھوں نے لکھا ہے ’’لوگوں کی توجہ ہٹانا ضروری ہے۔  کچرا اٹھانا، برین ریسرچ سنٹر کا افتتاح کرنا، ماں کے ساتھ اس کی 100ویں سالگرہ کے موقع پر پوز دینا، مودی جی کے ساتھ رہنے والے ایک مسلم بچے (عباس) کی تلاش، راہل گاندھی کو مسلسل ہراساں کرنا اور اب مہاراشٹرا حکومت کو گرانے کی کوشش۔ اس میں اگنی پتھ اور اگنی ویر اسکیم کو شامل کر لیجیے۔‘‘

محمد مزمل کا کہنا ہے کہ اگنی پتھ اور اگنی ویر اسکیم پیش کیے جانے کے بعد انھیں (پی ایم مودی) نوجوانوں کے رد عمل کا اندازہ ہوگا، اسی لیے اس مشکل وقت میں اسے لانچ کیا گیا۔ کوئی احمق ہی ہوگا جسے اس اسکیم کی لانچنگ کے بعد مظاہروں کی امید نہیں ہوگی، اور وہ (مودی) احمق نہیں ہیں۔