جیل میں بند قیدی ہمیشہ اس کوشش میں لگے رہتے ہیں کہ کسی طرح ان کی سزا کم ہو جائے یا پھر پیرول پر گھر جانے کی اجازت مل جائے۔ لیکن گورکھپور ڈویژنل جیل میں تین ایسے قیدی ہیں جو پیرول ملنے کے باوجود گھر نہیں جانا چاہتے۔ اس کی وجہ بہت حیران کرنے والی ہے کیونکہ وہ گھر سے زیادہ محفوظ اس وقت جیل کو مان رہے ہیں۔ انھیں خوف ہے کورونا وائرس سے، اور خصوصاً اس وقت اومکرون ویریئنٹ نے ان قیدیوں کی دہشت بڑھا دی ہے۔
دراصل گزشتہ سال مارچ 2020 میں قیدیوں کی بھیڑ کم کرنے کے لیے کچھ قیدیوں کو پیرول پر چھوڑا گیا تھا۔ بعد میں کورونا کے خطرے کو دیکھتے ہوئے پیرول کی مدت میں اضافہ بھی کیا گیا تھا۔ پھر جب حالات بہتر ہوئے تو 26 قیدیوں کو جیل انتظامیہ نے پیرول کی مدت ختم ہونے پر جیل لوٹنے کے لیے نوٹس جاری کیا۔ اس میں صرف 3 قیدی ہی جیل لوٹ کر آئے۔
پھر کورونا کی دوسری لہر شروع ہوئی تو پیرول کی مدت مزید بڑھا دی گئی۔ لوٹے تین قیدیوں کو بھی گھر جانے کے لیے کہا گیا، لیکن وہ تیار نہیں ہوئے۔ انھوں نے کورونا سے بچنے کے لیے گھر سے زیادہ محفوظ جگہ جیل کو ٹھہرایا۔ اب جبکہ اومکرون کی وجہ سے قیدیوں کا پیرول مزید 90 دن بڑھایا گیا ہے، تو واپس لوٹے تین قیدیوں کو بھی گھر جانے کی اجازت دی گئی۔ لیکن ایک بار پھر ان تینوں نے گھر جانے سے انکار کر دیا ہے۔